اُس کا نام میری پہچان ہے

اُس کا نام میری پہچان ہے

اُس کا نام چودہ سو سال سے مرے وجود پر بادل کی طرح برس رہا ہے


یہی دن تھے

یہی مہینہ ... کہ وہ آیا


احمد ﷺ محمد ﷺ

نام میں کوئی نقطہ نہیں


الله

نقطوں سے بے نیاز نقطوں سے بالا تر


اُسی نے انسانوں میں محمد ﷺ کو یکتا بنا دیا

یہ نام جو پہلے کسی کا نہ تھا


اور جو اب ہر مسلمان کے نام میں شامل ہے

اللہ جو ہر نسبت ہر رشتہ سے بلند تر ہے


اُس نے اپنی مدح کے بطون سے اسم محمد ﷺ کو پیدا کیا

احمد اسی سیپی کا دوسرا موتی ہے


اگر دو موتی نہ ہو آتے (اسم کے ) تو مشکل پڑ جاتی

کس انداز سے رب جلیل نے اپنی توحید کی پاس داری فرمائی ہے


میں "پردے" اور "احمد بے میم" کے مباحث سے

گریز کرتا ہوں اور مانتا بھی نہیں لیکن رفیق اعلیٰ جل جلالہ


نے اپنے رفیق ﷺ کو کیسے کیسے نوازا ہے

ہم تو پوری طرح اس کا ادراک بھی نہیں کر سکتے

شاعر کا نام :- ابو الخیر کشفی

کتاب کا نام :- نسبت

دیگر کلام

میں دیکھوں نعت کا حُسن و جمال

زمانہ موہ لیا تیرے اُصولاں یا رسول اللہ

ترے نُور کا دائرہ چاہتا ہوں

نظر جمالِ رُخ نبی پر جمی ہوئی ہے جمی رہے گی

نصیب تیرے کرم سے چمک اٹھا یا رب

رسولِؐ عالمیاں، ذاتِ لم یزل کا حبیب

لائے پیامِ رحمت حق سیّؐد البشر

اَج آگیا میرا پاک نبی اَج آگیا میرا پاک نبی

وجودِ ارض و سما ہے تم سے

پڑا ہے اسمِ نبی سے رواج حرفوں کا