یارب ‘ مرے وطن کو اِک ایسی بہار دے

یارب ‘ مرے وطن کو اِک ایسی بہار دے

جو سارے ایشیا کی فضا کو نکھار دے


یارب ‘ مرے وطن میں اِ ک ایسی ہوا چلا

جو اُس کے رُخ سے گرد کے دَھبے اُتار دے


یارب ‘ وہ اَبر بخش کہ جو ارضِ پاک کو

حدِ نظر تک اُمڈے ہوئے سبزہ زار دے


میداں جو جل چکے ہیں ‘ بجھا ان کی تشنگی

شاخیں جو لُٹ چکی ہیں ‘ انہیں برگ و بار دے


ہر فرد میری قوم کا ‘ اک ایسا فرد ہو

اپنی خوشی ‘وطن کی خوشی پر جو وار دے


یہ خطہ زمین مُعَنُوَن ہے تیرے نام

دے اس کو اپنی رحمتیں اور بے شمار دے

شاعر کا نام :- احمد ندیم قاسمی

کتاب کا نام :- انوارِ جمال

دیگر کلام

خلد کےنشے میں غلطان نظر آتے ہیں

سب سے سیدھا سب سے سچا ہے نظام اللہ کا

زہد و تقویٰ کا تھا شہرہ جن کا ہندوستان میں

خدایا!

اے مرے بھائیوسب سنو دھر کے کاں

اہلِ چمن اٹھو کہ پھر آئی بہار آج

میں ایک رات گرفتار تھا حرارت میں

مجھ کو اللہ سے محبَّت ہے

گھوڑا

میں کیا ہوں معلوم نہیں