یہی زمیں ہے یہی آسماں مدینے میں
مگر ہے اور ہی کچھ کیفِ جاں مدینے میں
نبی ﷺ کے شہر سے ہٹ کر کسی افق ہو رواں
نگاہ و دل کو یہ فرصت کہاں مدینے میں
کبھی ادھر سے بھی شاید حضور گزرے ہوں
رہا یہ دھیان میں پہنچا جہاں مدینے میں
کہیں رکوع وسجود اور کہیں سلام و درود
کوئی بھی سانس نہیں رائیگاں مدینے میں
وہی سوال کہ پھر ہو نفس نفس میرا
حرم میں حمد ثناء نعت خواں مدینے میں
شاعر کا نام :- نامعلوم