بزرگی ، محبت، ادب پانے والا

بزرگی ، محبت، ادب پانے والا

و ہ ہر خوبصورت لقب پانے والا


خدا کا وہ محبوب بندہ خدا سے

خدا کی نظر ، ہاتھ، لب پانے والا


وہ موجود تھا صلب آدم سے پہلے

نسب سے بھی پہلے نسب پانے والا


ازل کی جبیں پر وہ مطلوبِ خالق

حرا میں طلب ہی طلب پانے والا


دعائے براہیم بیمار اس کی

مسیحائی کا وہ مطب پانے والا


وہ ارض و سما میں محبت کا موجب

وہ رب اور مخلوق رب پانے والا


طواف اس کا کرتے ہیں سارے زمانے

وتد پانے والا سبب پانے والا


بھلی سے بھلی دے گیا زندگانی

برے سے برے روز و شب پانے والا


بنا سدرۃ المنتہی کا مسافر

و ہ آب و ہوائے عرب پانے والا


صحابہ کی صف میں کھڑا ہے یقیناً

اسے اپنے سینے میں اب پانے والا


نہ تھا جب خدا کے سوا کچھ مظفر

اکیلے خدا کو وہ تب پانے والا

شاعر کا نام :- مظفر وارثی

کتاب کا نام :- میرے اچھے رسول

دیگر کلام

شاہِ ہر دوسرا ہیں رسُولِ خُدا

کبھی وہ گُنبدِ خضرٰی مدینے جا کے دیکھیں گے

محمدؐ کی نعتیں سناتے گزاری

اوج پر اس گھڑی اپنا بھی مقدّر ہوتا

محمدؐ کا حُسن و جمال اللہ اللہ

دل ونگاہ کی دُنیا نئی نئی ہوئی ہے

اگلے نبیوں کو رب نے سنایا ہے سچ

اکھیاں دے نیر جدائی وچہ دن رات وگائے جاندے نیں

زہد و تقویٰ پہ نہ تکمیلِ عبادت پہ ہے ناز

آقا ! ضعیف و بے بس و لاچار کے لئے