تنہائیوں میں جب بھی پڑھوں نعت مصطفٰی ﷺ

تنہائیوں میں جب بھی پڑھوں نعت مصطفٰی ﷺ

بخشے مجھے عجیب سکوں نعتِ مصطفٰی ﷺ


آنکھوں میں آنسوؤں کے سمندر ابل پڑیں

قرطاس دل پہ جب بھی لکھوں نعت مصطفٰی ﷺ


ہر وقت ان کی یاد کے روشن دیے رہیں

بھیجا کروں درود، کہوں نعتِ مصطفٰی ﷺ


اپنے نبی ﷺ کے نام کی مالا جپا کروں

سب کچھ بھلا کے کہتا رہوں نعتِ مصطفٰی ﷺ


اے کاش زندگی کو وہ لمحہ بھی ہو نصیب

روضے پہ جا کے جب میں پڑھوں نعت مصطفٰی ﷺ

شاعر کا نام :- خالد شفیق

دیگر کلام

تو امیرِ حَرمُ مَیں فقیرِ عَجم

مرے ویراں نگر میں بھی مرے آقاؐ بہار آئے

ہُوا حاضر نبیؐ کا جو بھی شیدائی مدینے میں

دنیا کی کشمکش میں نہ فکرِ وباء میں ہم

سینے میں گر ہمارے قرآن ہے تو سب کچھ

جدوں آوندی یاد مدینے دی اکھیاں چوں اتھرو وگدے نے

یا نبی سلام علیک یا رسول سلام علیک

وہ نکلا جس گھڑی غارِ حرا سے

جتنی اُلجھنیں ہیں ، جتنی کلفتیں ہیں

کھو یا کھو یا ہے دل